ڈاکٹر محمد حمید اللہ کا مکتوب بنام مدیر ماہنامہ معارف اعظم گڑھ ۔ مئی 1987ء

پاریس- یکم رمضان 1407ھ
مخدوم و محترم- السلام علیکم ورحمتہ اللہ برکاتہ
موقر رسالہ معارف کا شمارہ جنوری 1987ء ابھی ابھی آیا تو ورق گردانی سے استفادہ کیا۔ خاص کر پروفیسر عبد الرحمن مومن صاحب کا مضمون بہت ٹھوس ہے۔
اسی شمارے میں صفحہ 48 پر درج ہوا ہے کہ حمید اللہ صاحب نے مجموعۃ الوثائق السیاسۃ میں یہ تحریر فرمایا ہے کہ حضرت عمرو بن حزم کے صاحبزادے کی ولادت حضور کے وصال سے دو برس قبل ہوئی تھی۔ یہ بات درست نہیں، اس لیے کہ مؤرخین بالاتفاق یہ تحریر کرتے ہیں کہ آپ کو 10ھ میں نجران کا عامل بنا کر بھیجا گیا تھا اور بچے کی ولادت نجران ہی میں ہوئی تھی۔
ہوگا، لیکن مورحین کا بالاتفاق تحریر کرنا اس لیے صحیح نہیں کہ میں نے ابن عبد البر کی الاستیعاب کی ایک روایت یہاں نقل کی، اپنی طرف سے کچھ نہیں لکھا۔
صاحب مقالہ اگر الوثائق السیاسیہ کا پانچواں ایڈیشن سامنے رکھتے تو ان کے مضمون کے لیے مزید معلومات بھی ملتیں۔ وہ کراچی کے رسالے ہمدرد اسلامکس جلد 5 شمارہ 1982ء ص 3 تا 20 اور وہاں باتصویر مضمون سے بھی ناواقف نظر آتے ہیں۔ اسی طرح الاکوع الحوالی کی تالیف الوثائق السیاسیہ طبع بغداد 1976ء ان کے لیے مفید ہے۔
ناچیز
محمد حمید اللہ
ماخذ: ماہنامہ معارف اعظم گڑھ، مئی 1987ء

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.