Photos of Dr. Muhammad Hamidullah ڈاکٹر محمد حمید اللہ کی تصاویر
کہتے ہیں: ڈاکٹر حمید اللہ تصویر کھینچوانے سے سخت محترز تھے۔ احمد حاطب صدیقی، ڈاکٹر صاحب کی اسلامی یونی ورسٹی آمد کا واقعہ لکھتے ہیں: پہلے تو انہوں نے فوٹو گرافروں کو ڈانٹ ڈپٹ کر اپنی تصویر کھینچنے سے باز رکھنے کی کوشش کی، مگر بد قسمتی سے اس تقریب کی صدارت اس وقت کے ایک وفاقی وزیر با تدبیر کررہے ہیں تھے( اور اس رات خبر نامے میں انہی وزیر کی تصویر و تقریر کو نمایاں اہمیت بھی ملی، ضمنی طور پر” دیگر مقریرین” میں ڈاکٹر حمید اللہ کا نام بھی لیا گیا) چنانچہ سرکاری فوٹو گرافر اور مووی کیمروں والے” بڑے میاں کی بڑ” کو خاطر میں نہ لائے اور تصویر بنائے چلے گئے۔ اس موقع پر ڈاکٹر حمید اللہ نے ایک دلچسپ حرکت کی۔ انہوں نے میز پر سے کاغذ کی ایک فائل اٹھائی اور عروس نوکی کی طرح اس کا گھونگھٹ اپنے چہرے پر کاڑھ لیا۔ پھر اسی حالت میں خطاب مکمل کیا۔?
(“یہ ہے ڈاکٹر حمید اللہ پیرس؟”، احمد حاطب صدیقی، ماہنامہ مشکوۃ المصباح، مارچ 2003ء، ص 16)
دوسرا واقعہ: محمد صلاح الدین شہید اپنے مضمون “مرحوم اسکالر کی خدمات اور ان سے ایک تاریخی ملاقات کا تذکرہ “میں لکھتے ہیں: گفتگو کے دوران قاضی اسد صاحب نے اپنا کیمرہ نکال لیا اور ڈاکٹر صاحب سے تصویر کی اجازت چاہی۔ انہوں فوراََ اپنے چہرے کو دونوں ہاتھ سے ڈھانپ لیا اور کہا ” میں ناجائز کام کی اجازت کیسے دے سکتاہوں” میں نے قاضی اسد عباد صاحب کو کیمرہ بند کرلینے کا اشارہ دیا اور تصویر پر اصرار نہیں کیا۔
(ڈاکٹر محمد حمید اللہ کی بہترین تحریں، مرتب: سید قاسم محمود، بیکن بکس، ص30)
ہم ڈاکٹر محمد حمید اللہ مرحوم کے تصویر نہ بنانے کے موقف کا احترام کرتے ہیں لیکن اس ویب سائٹ کا مقصد اُن کی تحریریں، اُن کے بارے میں تحریریں اور تمام معلومات ایک جگہ جمع کرنا ہے اس لیے انٹرنیٹ پر دستیاب اُن کی تصاویر بھی جمع کرنا پڑ رہی ہیں۔