کیا حکومت پراپرٹی ٹیکس وصول کر سکتی ہے؟
سوال ۷:حکومت زکوٰۃ اور عشر وصول کرنے کے بعد پراپرٹی ٹیکس وصول کرسکتی ہے یا نہیں؟
جواب: آج سے نہیں بلکہ ہزار سال سے زیادہ عرصے سے اسلامی حکومتیں یہ تجربہ کرچکی ہیں کہ ان کی آمدنیاں جو کہ زکوٰۃ و عشر سے حاصل ہوتی ہیں ان کی ضرورتوں کے لیے ناکافی ہیں۔ تو اپنے زمانے کے فقہاء کے فتوے اور اجازت سے اور اتفاقِ رائے سے رعایا اور حکومت دونوں کی ضرورت کے پیشِ نظر نئے ٹیکس لگائے گئےاور انکو ”نوائب“ کا نام دیا گیا ۔ جس کے معنی فوری ضرورتوں کے لیے عارضی ٹیکس کے ہیں۔ یہ عارضی ٹیکس عملاً مستقل بن جاتے ہیں لیکن منشاء یہ ہوتا ہے کہ یہ مستقل ٹیکس مثلاً زکوٰۃ کی طرح کے نہیں ہوں گے بلکہ ان کی حیثیت عارضی ہوگی۔ جب تک وہ ضرورت باقی ہے اس پر عمل کیا جاتا رہے گا۔ یعنی جن حالات میں ہماری ضرورتوں کے لیے زکوٰۃ اور عشر ناکافی ثابت ہوں( اور میں سمجھتا ہوں کہ ناکافی ثابت ہوں گے) تو ان حالات میں ”نوائب“ کے نام سے مزید ٹیکس لگائے جا سکتے ہیں۔ اس کے بغیر ملک کی معمولی اور بنیادی ضرورتوں کو ہم پورا نہیں کرسکتے، چاہے وہ دفاع کی ضرورت ہو یادیگر ضروریات، مگر اس کا فیصلہ میں نہیں کروں گا۔ حکومت کی وزارتِ مالیہ اور پارلیمنٹ کرسکے گی کیونکہ نوائب واجبی نہیں مباح چیز ہیں۔
(خطباتِ بہاولپور از ڈاکٹر محمد حمیداللہ : خطبہ نمبر۱۱)