(ڈاکٹر حمید اللہ بنام پروفیسر سعید الظفر چغتائی (2 رجب 1390ھ
Madame Sfier
4. Rue de Tournon
Paris VI 75
2 رجب 1390ھ
عزیز محترم سلام مسنون
تین ہفتے کے سفر کے بعد آیا تو عنایت نامہ ملا۔ جواب فوراً دے رہا ہوں۔
مس سوزان بوساک ابھی فرانس ہی میں ہیں۔ اگست کے شروع میں ایک ہفتہ بھر اقبال کے لیے مکرر وقف کیا ہے۔ اصل میں بال جبریل کی دو اردو شرحیں چھپی تھیں پاکستان میں۔ انھیں منگایا اور ہر ہر بیت کے ترجمے کا ان دونوں سے مقابلہ کیا، خاص کر جہاں مطلب ہمیں سمجھ میں نہ آیا تھا۔ بعض نجی خط بھی لکھے ماہر القادری وغیرہ کو کہ فلاں بیت کا مطلب وہ کیا سمجھتے ہیں۔
یونیسکو والے محمد طفیل صاحب سے معلوم ہوا کہ ترجمے کی طباعت اصولاً منظور ہو چکی ہے۔ آج کل وہ ایک فرانسیسی کو دے دیا گیا ہے کہ فرانسیسی زبان کے نقطہ نظر سےجانچے۔ یہ صاحب عجلت پسند ہیں۔ بہرحال 1971ء کے موازنے یعنی بجٹ میں اس کے لیے رقم مل سکتی ہے، اس سے پہلے نہیں۔
فلاں صاحب سے میری ناچیز رائے ادب کے ساتھ فرمائیے کہ آدمی اپنی ذاتی رقم سے علمی سفر کرے تو وقت کی قدر بھی ہوتی ہے اور عزت نفس بھی ملحوظ رہتی ہے۔ جو لوگ بھیک پر پڑھتے ہیں (اسکالر شپ کو میں بھیک ہی سمجھتا ہوں) وہ اس بھیک دینے والے کے اخلاقاً تابع ہو جاتے ہیں۔ یہ چیز حریت نفس کا خون کر دیتی ہے۔ ویسے اسکالر شپ دلانا میرے بس کی چیز نہیں۔ یہ کام دہلی میں مقیم سفیر انجام دیتے ہیں، ترک ہوں یا فرانسیسی۔
احسان الحق صاحب کا خط نہیں آیا۔ ان سے بھی اور آپ سے بھی مکرر عرض ہے کہ میرے نام کے خط مذکورہ بالا نام پر بھیجے جائیں۔ میری لینڈ لیڈی وہ اپنے نام پر ہونے کے باوجود مجھے دے دے گی۔ میرا نا م لفافے پر نہ لکھیں۔
سرسید کی طرف ایک تفسیر بائبل منسوب ہے۔ کیا اس کا کوئی نسخہ مل سکتا ہے؟ فوٹو لیں تو کتنے مصارف ہوں گے؟ کبھی فرصت میں عجلت کے بغیر اس کا پتہ چلائیں تو ممنون ہوں گا۔
خدا کرے آپ خیرت سے ہوں۔
نیاز مند
محمد حمید اللہ