ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مدیر ماہنامہ الحق، شمارہ دسمبر 1981ء

آپ فاضل ہیں، آپ کا فرمانا سر آنکھوں پر لیکن ابھی تشفی نہ ہوئی۔ حضرت کا لفظ ہماری زبان میں پیغمبروں، صحابہ، اولیاء اور ائمہ کبار ہی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جس کا جہنم میں ہونا حدیث صحیح سے ثابت ہو تو اس کے لیے بھی یہ لفظ۔ ۔ ۔۔ ۔ واللہ اعلم
امام محمد کی ولادت 134 اور امام ابو حنیفہ کی فات 150 میں ہوئی۔ امام محمد نے آٹھ سال امام ابو حنیفہ سے تلمذ کیا۔ پھر امام ابو یوسف سے تکمیل کی۔ میں امام ابو حنیفہ کے 141 میں وفات پانے اور امام محمد کے 135 میں پیدا ہونے کے ماخذوں سے بھی ناواقف ہوں اور تلمیذ نہ ہونے کی دلیلوں سے بھی۔ کیا آپ کے دروس میں کوئی دس بارہ سالہ بچہ آکر بیٹا کرے تو آپ اسے ڈانٹ کر باہر کر دیں گے؟ یا اس کے سوالات کا جواب دینے سے انکار کریں گے؟ امام محمد کی المبسوط (یا کتاب الاصل) اور چیز ہے اور سرخسی کی المبسوط اور، آخر الذکر چھپ گئی ہے۔ اول الذکر دائرۃ المعارف حیدر آباد دکن میں چھپ رہی ہے۔ دونوں میں کوئی یکسانی نہیں۔ سرخسی کا مبسوط کو حافظے سے لکھنا بے معنی بات ہے۔ وہ قید تھے، ان کے شاگرد المختصر الکافی لا کر پڑھتے اور سرخسی سن کر اس کی شرح لکھاتے۔ ان میں کیا اشکال ہے؟ میں رفیع اللہ شہاب صاحب کے مضمون سے ناواقف ہوں دیکھے بغیر جواب مناسب نہیں۔
نیاز مند
محمد حمید اللہ، پیرس
ماخذ: ماہنامہ الحق، نومبر دسمبر 1981ء

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.