ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مظہر ممتاز قریشی، 4 جولائی 1995ء
4 جولائی 1995ء
مخدوم و محترم۔ زادمجدکم وعم نفعکم
سلام مسنون ورحتمہ اللہ وبرکاتہ۔ کوئی دو ہفتے ہوئے کرم نامہ ملا تھا اس کی رسید مل گئی ہو گی۔ مجھے شرمندگی ہے کہ جب کوئی کام ہوتا ہے تو زحمت آپ کو دینی پڑتی ہے۔ میرے مقالوں کی فوٹو کاپیاں نکلوائی جا رہی ہیں لیکن یہاں کا سفارت خانہ مسلسل خاموش ہے۔ میرا خرچ تو ہو رہا ہے لیکن اس کی ادائی کب شروع ہو گی معلوم نہیں اور نہ یہ معلوم کہ جو فوٹو کاپیاں نکل چکی ہیں وہ کب تک میرے تنگ کمرے میں روز افزوں تنگی پیدا کرتی رہیں گی۔
آپ نے محمود عالم صاحب کا پتہ چلنے کا ذکر تو فرمایا تھا لیکن مجھے وہ پتہ نہیں دیا۔ اور موصوف نے تاحال کچھ خود لکھنے کی ضرورت نہیں سمجھی ہے۔
مکان میں سب کو سلام فرمائیں۔ کارلائقہ سے یاد فرمائیں۔ خدا کرے وہاں سب خیر و عافیت سے ہوں۔
خادم
محمد حمید اللہ