ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مظہر ممتاز قریشی، 22 ربیع الانوار 1413ھ

22 ربیع الانور 1413ھ
مخدوم و محترم زاد مجدکم
سلام مسنون ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
میں سفر پر جنوبی افریقا(1) گیا ہوا تھا۔ واپسی پر گرامی نامے کی رسید اور اس کا جواب گزران رہا ہوں۔ قصور معاف فرمائیں۔
اخبار ڈان کی کترن کا دلی شکریہ۔ مجھے جو پرانا ڈان آپ نے بھیجا تھا وہ 26 جولائی کا تھا اور میں غلطی سے میں 23 اگست کی باتیں تلاش کر رہا تھا۔ میری عقل بھی بوڑھی ہو گئی ہے۔ ادب سے معافی چاہتا ہوں۔ آپ کا 23 اگست کی کترن والا خط بہ ظاہر ڈاک میں کھو گیا ہے، نہیں پہنچا ہے۔ خدا آپ کو ہزاروں جزائے خیر دے۔ اخبار ختم نبوت کو بھیجا ہوا پرانا مضمون (نقل نہ کرنے کے باعث) میرے پاس نہیں ہے۔ مکرر مضمون جلدی جلدی(2) میں لکھ کر منسلک کر رہا ہوں۔ خدا آپ کو جزائے خیر دے کہ اتنی زحمت فرما رہے ہیں۔ مکان میں سب کو سلام۔
نیاز مند
محمد حمید اللہ
میری مطبوعہ تالیفوں کی مکرر(3) یکجا طباعت اتنی آسان چیز نہیں ہے۔ اب تک تحقیق تو نہ کی لیکن 932 یعنی ہزار بھر مضمون ہیں اور 164 کتابیں ہیں۔ گویا تقریباً دس ہزار صفحے کے مضمون اور بیس ہزار صفحوں کی کتابیں ہیں۔ لاکھوں روپے طباعت پر لگیں گے۔
واللہ المستعان۔
___________________
حواشی:
(1) ڈاکٹر صاحب نے جنوبی افریقا کے سفر سے واپسی پر اطلاع دی کہ وہ گزشہ ہفتے جنوبی افریقا گئے ہوئے تھے۔ وہاں ڈاکٹر صاحب کی تقریر کا اہتمام کیا گیا تھا اسلام کی تبلیغ کے سلسلے میں۔
(2) ڈاکٹر صاحب نے رسالہ ختم نبوت کو جو مضمون بھجوایا تھا رسالے والوں نے مجھے بتلایا کہ مضمون ملا نہیں۔ چنانچہ دوسرا مضمون ڈاکٹر صاحب نے لکھ کر بھجوایا اور میں نے ایڈیٹر صاحب کو خود جا کر دیا تھا اور تاکید کی تھی کہ تردیدی مضمون ضرور شائع کریں۔ ایڈیٹر صاحب نے دوسرے شمار میں ڈاکٹر صاحب کا تردیدی مضمون شائع کر دیا تھا۔
(3) ڈاکٹر صاحب نے میرے لکھنے کے بعد یہ لکھا کہ ان کے مضامین کی تعداد ہزار ہو گی اور کتابوں کی تعداد 164 ہو گی اور ان کی چھپائی پر لاکھوں روپوں کا خرچ آئے گا اور یہ کام ہمدرد والے ہی کر سکتے ہیں۔ اور وہ تیار بھی تھے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.