ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مظہر ممتاز قریشی، 13 اپریل 1993ء
13 اپریل 1993ء
مخدوم و محترم زاد مجدکم
سلام مسنون ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ آج آپ کا کرم نامہ ملا۔ محترم رضی الدین صاحب نے مولانا مناظر احسن گیلانی کے متعلق جو معلومات(1) از راہ کرم مجھے بھیجے افسوس ہے کہ وہ خط مجھے نہیں ملا۔
مثانے(2) کی بیماری سے ڈھائی مہینے شفا خانے میں رہا۔ اب دو تین دن سے ڈاکٹر نے مجھے گھر واپس روانہ کر دیا ہے۔
لیکن بیماری سے ابھی نجات نہیں ملی۔ تھکا ہوا ہوں۔ خطوط کا جواب دینا بھی ابھی آسان نہیں۔ علاج ابھی گھر ہی میں جاری ہے۔ کب تک جاری رہے گا اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔
ہمدرد والے نہ معلوم دینوری کی کتاب النبات والی میری تالیف(3) سے کب فارغ ہوں گے۔ اللہ ان کو حسنات دارین عطا فرمائے۔
الفقیر الی اللہ
محمد حمید اللہ
مکرر۔ آپ کا دوسرا خط بھی آیا ہے، منسلکات کا شکریہ۔ غلام حمد صاحب کو جواب دے چکا ہوں۔ خدا کرے حفاظت سے مل پائے۔
__________
حواشی:
(1) صحت کی خرابی کی وجہ سے وہ خط ڈاکٹر صاحب کو نہ مل سکے جو کہ ڈاکٹر رضی الدین صدیقی صاحب نے مولانا مناظر احسن گیلانی صاحب کے متعلق لکھے تھے جس کا ڈاکٹر صاحب کو افسوس ہے۔ کیوں کہ ڈاکٹر صاحب اس کی روشنی میں جواب لکھنا چاہتے تھے۔
(2) ڈاکٹر صاحب نے پہلے آپریشن کا ذکر تو کیا مگر بیماری کی وضاحت نہیں کی تھی۔ آج کے خط میں لکھا ہے کہ مثانے کا آپریشن تھا جس کے لیے وہ ڈھائی مہینے ہاسپٹل میں رہے۔ اب گھر واپس آنے کے بعد بھی علاج جاری ہے۔
(3) ڈاکٹر صاحب نے کتاب النبات کا پھر ذکر کیا ہے کہ وہ کتاب ہمدرد والے کب تک شائع کریں گے۔ دراصل اس کی چھپائی میں دیر ہو رہی تھی۔ کتاب ضخیم ہے اور عربی میں ہے اس لیے اس کی چھپائی پر زیادہ توجہ دینی پڑ رہی تھی (بالآخر وہ بعد میں شائع ہو گی)۔