ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مظہر ممتاو قریشی، 7 ربیع الانوار 1413ھ
سنیچر 7 ربیع الانوار 1413ھ
مخدوم و محترم زژاد مجدکم
سلام مسنون۔ آج آپ کا تازہ کرم نامہ ملا۔ خدا جزائے خیر دے۔ رسالہ المعارف(1) کے مضمون میں کم ہی طباعتی غلطیاں ہیں۔
ممنون ہوں گا اگر آپ مجھے اجازت دیں کہ فوٹو کاپی اور مصارف ڈاک آپ کی خدمت میں گزاروں۔ ورنہ مجھے بڑی روحانی کوفت رہے گی۔
آپ کو دو ایک دن ہوئے ایک خط لکھ چکا ہوں جو محترمہ بیگم معین الحق کے ہاں بھیجا گیا ہے۔
میرے مضامین و کتب(2) کا کام جاری ہے۔ ابتدائی ساری چیزیں حیدر آباد دکن میں ہیں۔ وطن چھوٹنے کے بعد کی ساری چیزیں فرانس میں ہیں۔ فوٹو کاپیوں کا تبادل ہو رہا ہے۔ چھپائی کا سوال ابھی نہیں ہے۔ صرف یہ ہے کہ ساری مطبوعہ چیزوں کی ایک نقل حیدر آباد میں، ایک امریکا میں اور ایک پاریس میں رہے۔ باقی اللہ کے ہاتھ۔
عید میلاد مبارک(3)۔ سب اہل عیال کو سلام۔
گزشتہ مرتبہ ڈان کا جو صفحہ بھیجا گیا تھا، اس میں شاید سہو ہوئي۔ اس میں میرا کوئی خط نہ تھا۔
خادم
محمد حمید اللہ
_______________
حواشی:
(1) میں نے لاہور کے رسالے المعارف کو خط بھجوایا تھا جس میں ڈاکٹر صاحب کا مضمون شائع ہوا تھا۔ ڈاکٹر صاحب کی مضمون کی غلطیوں پر زیادہ نظر رہتی تھی لکھا ہے کہ معارف میں کم طباعتی غلطیاں ہیں۔ (یقیناً ان کو خوشی ہوئی ہو گی)۔
(2) ڈاکٹر صاحب نے میرے معلوم کرنے پر لکھا کہ ان کے مضامین کی فوٹو کاپی کروانے کا کام جاری ہے۔ حیدر آباد دکن سے ان کے بھتیجے جناب احمد عطاء اللہ صاحب وہاں کے مضامین کی فوٹو کاپیاں کروا کر پیرس بھجوا رہے ہیں اور پیرس سے ڈاکٹر صاحب بھی فوٹو کاپی کروا کر بھجواتے رہے ہیں۔ اور اس طرح امریکا میں بھی ڈاکٹر عبد الخالق احمد صاحب کو فلاڈلفیا میں بھجواتے رہے ہیں۔ فلاڈیلفیا میں ڈاکٹر احمد صاحب نے ایک مسجد بنائی ہے اس کے ساتھ حمید اللہ لائبریری ہے جس میں ڈاکٹر صاحب کی کتابیں اور مضامین رکھے گئے ہيں۔
(3) ڈاکٹر صاحب نے یہ خط 7 ربیع الاول کو لکھا تھا۔ اس خط میں عید میلاد النبی کی مبارک باد دی ہے جو اگلے پانج دن بعد آ رہی تھی۔ عجب اتفاق ہے کہ یہ خط عید میلاد کے موقع پر ملا۔