ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مظہر ممتاز قریشی، 21 فروری 1993ء
21 فروری 1993ء
مخدوم و محترم زاد مجدکم
سلام مسنون۔ آج 9 فروری کا کرم نامہ ملا۔ ممنون ہوں۔ مجھے پاکستان بلایا گیا ہے۔ میں نے پروگرام کی گزارش کی، تا حال جواب نہیں ملا۔ سوائے اس کے کہ 25 اپریل(1) کو پرواز کرنا طے کیا گیا ہے۔ میں ان دنوں بے حد مشغول ہوں اور جلد سے جلد پاکستان سے واپسی کا خواہشمند ہوں۔
کتاب النبات(2) تو ہمدرد سے نہیں آئی۔ اس کے پروف آئے ہیں۔
میں آپ کا سوال نہ سمجھ سکا۔ میری کون سی کتاب کے ترکی میں چھپنے کا آپ ذکر کر رہے ہیں۔ میں نے ایک پرانی عربی کتاب حدیث السرد والفرد(3) کو ایڈٹ کیا ہے۔ وہ تا حال مطبع سے نہیں نکلی ہے۔ عید مبارک۔
خادم
محمد حمید اللہ
_____________
حواشی:
(1) ڈاکٹر صاحب کا پاکستان آنے کا پروگرام طے ہو گیا۔ وہ 25 اپریل کو اسلام آباد جائیں گے، پھر لاہور اور پھر آخیر میں کراچی۔
(2) ڈاکٹر صاحب نے لکھا ہے کہ کتاب النبات کے پروف پڑھنے کے لیے آئے ہیں تا کہ چھپائی کا کام جلد سے جلد کیا جائے۔ کیوں کہ کتاب ضخیم ہے۔
(3) ڈاکٹر صاحب نے تشریع کی کہ ان کی تالیف شدہ کتاب السرد والفرد، ترکی سے شائع ہو رہی ہے۔ یہ عربی میں ہے جس کا ذکر پہلے بھی کر چکے ہیں۔