ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مظہر ممتاز قرشی، 22 شوال 1411ھ
22 شوال 1411ھ
مخدوم و محترم زاد مجدکم
سلام مسنون ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
آپ کی نوازشیں اتنی ہیں کہ شرم سے پانی پانی ہو جاتا ہوں۔ تازہ خط میں روزنامہ پاکستان کا تراشہ بھی ملا۔ ممنون ہوا۔ جزاکم اللہ احسن الجزاء۔ اچھا ہو اگر اسے لکھا جائے کہ اس کا صفحہ 1 کالم 1، سطر 32 اور صفحہ 2، کالم 2، بہ خط جلی سرخی میں سعدیات لکھا ہے۔ یہ صابیہ(1) ہے۔
سورہ فاتحہ(2) کے تراجم کا، جو مختلف زبانوں میں تھے، مجموعہ تاحال برآمد نہ ہوا۔ اللہ کی مرضی۔ کیا یہ معلوم کرنا ممکن ہے کہ ہمدرد فاؤںڈیشن(3) کے کتب خانے میں قرآن مجید کے کون کون سے ترجمے ہیں؟ اکثر یہاں کے بڑے عام کتب خانوں میں ملتے ہیں۔ میرے پاس بہت سے غیر مطبوعہ(4) (خاص کر افریقی زبانوں کے) ترجموں کی نقلیں تھیں۔
مجھے کچھ عذر یا رنج نہ ہو گا اگر کوئی کوئی اور صاحب یہ کام اپنے نام سے کریں، میں بوڑھا ہو گیا ہوں۔
علی گڑھ کا علوم القرآن میرے پاس آتا ہے مگر آپ کا مذکورہ نمبر ڈاک کی نذر ہو گیا ہے، تا حال نہ ملا۔
مکان میں کورنشات۔
خادم
محمد حمید اللہ
_________________
حواشی:
(1) ڈاکٹر صاحب نے اپنے مضمون میں جو اخبار پاکستان لاہور میں چھپا تھا، ایک غلطی کی نشاندہی کی ہے کہ اخبار نے جلی سرخی میں سعدیات لکھا ہے۔ ڈاکٹر صاحب کا خیال ہے کہ یہ صابیہ میں نے اخبار کو لکھا تھا۔ معلوم نہین تصحیح کر لی تھی کہ نہیں۔
(2) ڈاکٹر صاحب نے اس بستہ کا ذکر کیا ہے جس میں وہ سورہ فاتحہ کے مختلف زبانوں میں تراجم جمع کر چکے تھے اور وہ تمام مواد کہیں گم ہو گیا تھا جو کہ ڈاکٹر صاحب کے بستہ میں تھا۔ اس کے نہ ملنے کا ڈاکٹر صاحب کو بے حد افسوس تھا کیوں کہ وہ شائع ہو جاتا تو قرآنی لٹریچر میں اضافہ ہو جاتا۔
(3) میں نے ڈاکٹر صاحب کے معلوم کرنے پر محترمی حکیم نعیم الدین زبیری صاحب کو خط لکھا کہ ہمدرد لائبریری میں قرآن مجید کے کون کون سے ترجمے موجود ہیں۔ حکیم صاحب نے تراجم کی تعداد لکھ کر بھجوائی تھی وہ میں نے ڈاکٹر صاحب کو بھجوا دی تھی۔
(4) ڈاکٹر صاحب نے افریقی زبانوں کے تراجم جمع کئے تھے خاص کر سورء فاتحہ کے، اور وہی فہرست غائب ہو گئی تھی۔