ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام شاہ بلیغ الدین، 1409ھ
22 ذی الحجہ 1409ھ
پیرس
محترمی
سلام مسنون ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
آپ کا لندن سے بھیجا ہوا خط مہینہ بھر ہوتا ہے، ملا تھا۔ اس کا جواب حسب عادت فوراً لکھا پھر جب پتہ لکھنا چاہا تو نظر آیا کہ لندن کی گلی کا نام تو ہے مگر مکان کا نمبر نہیں ہے۔ اب مکرر لکھ رہا ہوں۔ خدا کرے کہ حفاظت سے پہنچ جائے۔
اپنے حقیر حافظے کی بناء پر لکھتا ہوں کہ کتاب رزم حق و باطل نہیں ملی۔ اب تو اتنا بوڑھا ہو گیا ہوں کہ شاید کامل پڑھ بھی نہ سکوں۔
پاکستانی اخبار و رسائل میرے پاس کم ہی آتے ہیں اس لیے آپ کی مطبوعات نظر سے نہیں گزرتیں۔ افسوس ہے کہ میں اپنی سوانح عمری آپ کو نہیں لکھ سکوں گا۔ یہاں پناہ گزیں ہوں اس لیے جان و مال کو خطرہ ہی رہتا ہے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نامہ ہائے مبارک کی اب تک چھ اصلیں ملی ہیں۔ ان پر الگ الگ بھی مضمون اردو، فرانسیسی میں چھپے ہیں۔ مجموعہ بھی فرانسیسی کتاب ذیل میں ہے:
Six origi man & lamress
Diploma Diqrs duprophis to do Islam
الوثائق السیاسیہ کا اب چھٹا بیرونی ایڈیشن ہے جو اسرائیل کے باعث نہیں ملتا۔ اردو ترجمہ کسی نے بلا اجازت طباعت اول کی اساس پر کیا تھا۔ مصر اور یمن میں بھی اس نہج پر کچھ کام ہوا ہے۔ اس سب کے حوالے الوثائق کے تازہ ایڈیشنوں میں ملتے ہیں۔ آپ کی معلومات غلط نہیں ہیں کہ تاریخ طبری کا جامعہ عثمانیہ میں فارسی سے نہیں عربی ہی سے ترجمہ ہوا تھا۔ یہ بات غلط ہے کہ ابن سعد کا نسخہ جرمن زبان میں ہے۔ طبقات ابن سعد عربی ہیں۔ جرمن میں اس کے چند مختصر صفحوں کا ترجمہ ہے۔
یہاں گییوم کی سیرت ابن اسحاق تو آئی۔ اس میں ابن ہشام کے علاوہ ابن اسحاق کے حوالے جو جمع کیے گئے ہیں ان کے علاوہ دیگر مصادر میں حوالے بھی ملتے ہیں۔ ابن سعد کا گییوم نے ترجمہ میرے علم میں نہیں کیا۔
میں نے حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ اور حصرت رقیہ کے بچے کی وفات کے قصے کو کبھی تحقیق نہیں کیا کہ مجھے اس سے دلچسپی نہیں ہوئی۔ البتہ آپ کا یہ بیان کہ زہری ساقط الاعتبار ہیں، قبول کر لیں تو بخاری، مسلم، صحاح ستہ کو بھی ساقط الاعتبار قرار دینا پڑے گا۔
میں بوڑھا ہو چکا ہوں آپ کے لیے مطلوبہ مواد نکال کر بھیجنا آسان نہیں معافی کا ادب سے خواستگار ہوں۔ اب میرا دور ختم ہو گیا، آپ نوجوانوں کا دور شروع ہو گیا ہے۔
نیاز مند
محمد حمید اللہ