ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام پروفیسر عبد الرحمان مومن – 3 ذی قعدہ 1408ھ
تین ذی قعدہ 1408ھ
مخدوم و محترم زادمجدکم
سلام مسنون ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کرم نامے کی آپ نے زحمت اٹھائی۔ جزاکم اللہ خیر الجزاء
الحمد اللہ خیریت سے ہوں اور آپ کی خیر و عافیت کا خدا سے طالب۔ میں سیرت شامی سے کچھ نہیں تو پچاس سال سے واقف ہوں اور اس کے مخطوطوں سے مکہ معظمہ و استنبول کے قیام کے زمانے میں اسفادہ کرتا اور کراتا رہا ہوں۔ میرے ہاں اس کی چھے مطبوعہ جلدیں آئی ہیں۔ ابھی شاید تین چوتھائی باقی ہے۔ بڑی ایچ والی نفیس کتاب ہے۔ اللہ مولف کو جنت الفردوس اور اعلائے علیین نصیب کرے۔ دیدات صاحب سے شخصی واقفیت نہیں لیکن معلوم ہوا کہ انہیں بہائی فرقے کے عدد 19 سے بڑی رغبت ہے۔
عیسائیت کا جو مبتدی بھی مطالعہ کرتا ہے وہ مسکت اعتراضات کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ ان کی آمنت (کریڈ) ہی کو لیجئے۔ صلیب پر مرنے اور ۔ ۔ ۔ ۔ کے بعد آسمان پر گئے تو خدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھے۔ کوئی شخص اپنے داہنے ہاتھ پر تو بیٹھ نہیں سکتا، یعنی خدا الگ اور خدا کے ہاں مدعو الگ۔ جب حضرت عیسی علیہ السلام زمین پر بھی انسان تھے اور عرش پر بھی غیر اللہ تھے تو وہ پھر کب خدا بنیں گے؟ ایک دن میں نے یہ بیان کیا تو یہاں فیکلٹی آف پراٹسمنٹ تھیالوجی کے ریکٹر نے لیکچر کے بعد مجھے شخصاً یہ کہا واقعی ہمارے آمنت کے الفاظ کی اصطلاح کی ضرورت ہے۔
خدا آپ کو تادیر صحیح سلامت رکھے۔
8ھ میں فتح کے بعد پہلا اسلامی حج ہوا تھا۔ اب 1408ھ میں اس پر چودہ صدیاں گزر گئی ہیں۔ 1410ھ میں الیوم اکملت لکم دینکم کےنزول کی چودہ سوویں سالگرہ ہو گی۔ والحمد اللہ
سنا ہے کہ بمبئی میں کوئی ادارہ تحقیقات قرآنیہ قائم ہوا ہے۔ یہ کیا چیز ہے؟
الفقیر الی اللہ
محمد حمید اللہ
ماخذ:ڈاکٹر محمد حمید اللہ۔ سیرت، کمالات، افادات، از پروفیسر عبد الرحمان مومن