ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مظہر ممتاز قریشی، 9 محرم 1411ھ

9 محرم 1411ھ
مخدوم محترم زاد مجدکم
سلام مسنون نیاز مند ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ کرم نامہ ملا۔ عزیزہ بیگم معین صاحبہ کی صحت سدھرنے کی اطلاع کا شکریہ۔ خدا آپ سب کو تادیر صحت و عافیت سے رکھے۔
آپ کے اصرار پر آپ کی کتاب(1) کا تعارف لکھ دیا ہے معلوم نہیں کیسا ہے۔ پسند آئے تو استفادہ فرمائیں ورنہ چاک کر دیں۔ مگر معنون نہ کیجیئے، مجھے ان چیزوں سے ذرا بھی دلچسپی نہیں۔
نیاز مند
محمد حمید اللہ
لفافہ بند کر رہا تھا کہ آپ کا تازہ خط پہنچا۔ اس میں کوئی نئی قابل جواب چیز نہیں۔ براہ کرم معنون کرنے کا قصہ ختم فرما دیجئے۔ اس خط کی وصولی کی اصلاح دیں تو ممنون ہوں گا۔
__________________
حواشی: میں نے ڈاکٹر صاحب کو اپنی کتاب قرآن مجید کے تراجم جنوبی ہند کی زبانوں میں پر پیش لفظ لکھنے کی استدعا کی تھی اور میری درخواست کو قبول کرتے ہوئے ڈاکٹر صاحب نے دو صفحات کا تعارف لکھا تھا۔ ویسے عموما ڈاکٹر صاحب کسی کی کتاب پر پیش لفظ نہیں لکھتے تھے۔ یہ میری خوش قسمتی تھی کہ انھوں نے پیش لفظ لکھا اور اچھا لکھا۔ پھر بھی پوچتھے ہیں کہ معلوم نہیں کیسا ہے۔ یہ ڈاکٹر صاحب کی انکساری ہے۔ ان کا ایک ایک لفظ ہمارے لیے باعث برکت ہے ان کا عام رویہ سے ہٹ کر پیش لفظ لکھنا ہی میرے لیے بڑا اعزاز تھا۔ البتہ ڈاکٹر صاحب نے کتاب کو ان کے نام معنون کرنے سے منع کیا تھا۔ پھر میں نے اپنے تایا مرحوم جناب ڈاکٹر محمد شمس الدین قریشی صاحب کا نام معنون کیا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.