ڈاکٹر حمید اللہ بنام مظہر ممتاز قریشی، 15 ربیع الانوار 1412ھ

15 ربیع الانوار 1412ھ
مخدوم و محترم زاد مجدکم
سلام مسنون ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
ہمیشہ کی طرح آج آیا ہوا کرم نامہ بھی ممنون بھی کرتا ہے اور شرمندہ بھی۔ اخبار جنگ کا تراشا(1) سرسری طور پر تیزی سے پڑھا۔ الحمد للہ آپ کی تالیف مقبولیت حاصل کرتی جا رہی ہے۔ ظاہر ہے کہ کام ابھی باقی ہیں اور قیامت تک ختم نہ ہوں گے۔ جہاں تک میرے مطبوعہ مقالوں(2) کا تعلق ہے، آپ کی شکایت اور اعتراض بجا ہیں، لیکن بے بس ہوں میرے پاس کوئی حل، کوئی وسائل نہیں ہیں۔ دعا ہے کہ خدا آپ کو کڑوز پتی، ارب پتی بنائے۔
مکان میں سب کو سلام عرض ہے۔
خادم
محمد حمید اللہ
_________________________
حواشی:
(1) میں نے ڈاکٹر صاحب کو اخبار جنگ کراچی مین میری تالیف قرآن مجید کے تراجم جنوبی ہند کی زبانون میں پر تبصرہ شائع ہوا تھا، اس کا تراشا میں نے بھجوایا تھا کہ ڈاکٹر صاحب کو یاد رہے کہ انھوں نے میری کتاب پر پیش لفظ لکھا تھا جس کا تبصرہ نگار نے خاص طور پر ذکر کیا تھا۔ اور ڈاکٹر صاحب نے تالیف کی تعریف تو نہیں کی لیکن توقع کا اظہار کیا ہے کہ تالیف مقبولیت حاصل کرتی جا رہی ہے۔ میری تالیف پر خاص طور پر استنبول کے رسالے Ircica Newsletter میں بھی تبصرہ شائع ہوا تھا۔ ویسے عموماً اردو کتابوں پر تبصرہ بہت کم ہوا کرتا ہے۔ چوں کہ ڈاکٹر صاحب نے پیش لفظ لکھا تھا اس لیے جناب اکمل الدین احسان اوغلو صاحب نے خاص طور پر تبصرہ شائع کیا جس کی وجہ سے تالیف عرب ممالک میں بھی معروف اور مشہور ہوئی۔
(2) میں نے لکھا تھا کہ ڈاکٹر صاحب اپنے مطبوعہ مقالوں اور مضامین کو کتابی شکل میں شائع کریں۔ اس پر ڈاکٹر صاحب نے لکھا ان کے پاس وسائل نہیں ہیں اور اس سلسلے میں ڈاکٹر صاحب نے میرے لیے دعا کی کہ خدا مجھے کروز پتی ارب پتی بنائے۔ ڈاکٹر صاحب کی یہ دعا قبول تو نہیں ہوئی اگر قبول ہوتی تو میرا پروگرام تھا کہ ڈاکٹر صاحب کی مطبوعہ اور غیر مطبوعہ تمام کتابوں کو شائع کروں اور ممکن ہو سکے تو کم سے کم قیمت پر اس کی فروخت ہو تا کہ ڈاکٹر صاحب کا پیغام نئی پرانی نسل تک پہنچ جائے۔ موجودہ صورت حال یہ ہے کہ عام اور خواص لوگ ڈاکٹر صاحب کی کتابوں سے واقف نہیں ہیں بلکہ بعصوں نے تو نام بھی نہین سنے ہیں۔ اس لیے صروری ہے کہ ڈاکٹر صاحب کی کاوشوں کو زیادہ سے زیادہ پھیلایا جائے اور یہ جب ہی ممکن ہے کہ سرمایہ کوئی فراہم کرے یا خود ہی اشاعت کا اہتمام کرے، مثلاً یونیسکو وغیرہ۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.