ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مظہر ممتاز قریشی، 18 جنوری 1993ء
18 جنوری 1993ء
مخدوم و محترم زاد مجدکم
سلام مسنون ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ ڈاک کی جب جب مہربانی ہوتی ہے آپ کا کوئی خط مل جاتا ہے۔ اب ایک خط آیا ہے جو ڈاکٹر مفخر حسین خان کا آپ کے نام ہے۔ میں اسے ٹھیک نہ سمجھ سکا کہ آپ مجھ سے کیا خدمات چاہتے ہیں؟ اگر وضاحت فرمائیں تو مسرت سے وہ خدمت انجام دوں گا۔
اس خط کے دو چار دن بعد ایک نیا خط آیا 15 رجب کا جس میں ٹکٹوں پر ڈاک خانے نے مہریں نہیں لگائی ہیں۔ یعنی آدمی ان کو دو بار استعمال کر سکتا ہے۔ میرے لیے یہ پہلی دفعہ نہیں ہے۔ میرا اسلامی طرز عمل ہمیشہ سے اور بار بار یہ رہا ہے کہ ان ٹکٹوں سے استفادہ نہ کروں اور کروں تو اس طرح کہ ان کی مالیت کی رقم کسی فقیر محتاج کو دے دوں۔ یہ ہی اس دفعہ بھی کرنا چاہتا ہوں۔ نہ معلوم آپ کی کیا رائے ہے؟
ہمدرد والوں کی کتاب النبات کے سلسلے میں آپ سب کا دلی شکریہ۔ انتظار کروں گا۔ اللہ ان کو جزائے خیر دے۔
آپ کو ایک غلط فہمی ہوئی ہے۔ پاریس میں سلطان مراکش کی ستر اسی برس پہلے کی مسجد مرمت طلب ہو گئی تھی۔ آج کل مرمت ہو رہی ہے۔ کوئی دوسری مسجد سلطان مراکش بنا رہے ہوں، ایسا نہیں ہے۔ شہر پاریس میں دیگر مسجدیں ہیں اور بڑھ رہی ہیں جن میں سے ایک ہماری انجمن(1) نے شوازی لروا نامی محلے میں بنائی ہے۔ الحمد للہ اخبار جنگ کے تراشوں میں جو اعتراض ہیں ان کو کسی قریبی فرصت میں ان شاء اللہ غور سے پڑھوں گا۔ کیا یہ ممکن ہے کہ آپ نشاندہی کر سکیں۔
حضرت عیسی پر میرے لیکچر زبانی ہوئے۔ لکھی ہوئی چیز نہیں پڑھی کہ اس کا ترجمہ آپ کو بھجوا سکوں۔ کام کی کثرت سے فرمت نہیں ہے۔ آج کل یہ نیا کام سر لوں۔ معاف فرمائیں۔ مکان میں سب کو سلام۔
خادم
محمد حمید اللہ
________________
حواشی: ڈاکٹر صاحب پاریس (ڈاکٹر صاحب ہمیشہ پیرس کو پاریس لکھتے)، شہر میں مسجدوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے سلسلے میں لکھا ہے کہ ان کی انجمن کی طرف سے بھی ایک مسجھ محلہ شوازی لروا میں بنائی گئی ہے۔