ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مظہر ممتاز قریشی، 4 دسمبر 1990ء
4 دسمبر 1990ء
مخدوم و محترم زادمجدکم
سلام مسنون نیاز مندانہ ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کل تازہ کرم نامہ ملا۔ ممنون بھی ہوا اور بے حد شرمندہ بھی۔ آپ کی زحمت فرمائیاں اور عنایتیں بے پایاں ہیں۔
یہ معلوم نہ ہو سکا کہ رسالہ الشریعہ(1) کے کس نمبر میں یہ مضمون چھپا ہے میں نے انھیں پہلے بھی لکھا تھا کہ مگر صدائے برنخاست۔ اب مکرر لکھتا ہوں۔ ان مضامین میں ناموں کے املا میں بہت سی غلطیاں کی ہیں۔
میرے مضمونوں(2) کی فوٹو کاپیاں ابھی ختم نہیں ہوئی ہیں۔ یہ کام اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ مکان میں کورنشات اور سب کو سلام۔
خادم
محمد حمید اللہ
____________________
حواشی:
(1) ڈاکٹر صاحب نے الشریعہ گوجرانوالہ میں اپنے مضمون کی اشاعت کا نمبر (مہینہ) پوچھا ہے (میں نے ان کو مضمون دوبارہ دسمبر 1990ء میں لکھ کر بھجوا دیا تھا) ڈاکٹر صاحب املا غلط چھپا ہو تو اس کی تصحیح کے لیے بے چین ہو جاتے تھے۔ کوشش یہی ہوتی کہ کسی طرح املا صحیح ہو جائے۔ اس مضمون میں عربی ناموں کو غلط لکھ دیا گیا تھا جس کے لیے ڈاکٹر صاحب خود بھی رسالے کے ایڈیٹر صاحب کو خطوط لکھ رہے تھے۔ میں نے یاد دہانی کرائی تھی کہ املا کی غلطیوں کی درستی کے لیے رسالہ بھجوا دیں مگر ایڈیٹر صاحب کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا تھا۔
(2) میرے کہنے پر ڈاکٹر صاحب اپنے مضامین کی فوٹو کاپیاں کروا رہے تھے اور یہ کام وہ اپنے شاگرد کے ذریعے کرواتے تھے۔ یہ سلسلہ کئی مہینے چلتا رہا (ڈاکٹر صاحب بیک وقت صرف چند مضامین کی فوٹو کاپی کرواتے تھے اخراجات کی وجہ سے) پیرس میں ایک صفحہ ایک فرانک میں فوٹو کاپی ہوتا ہے۔