ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مظہر ممتاز قریشی، 20 صفر 1413ھ
جمعرات 20 صفر 1413ھ
مخدوم و محترم و اہل و عیال کان اللہ معکم
سلام مسنون۔ دو دن ہوئے آپ کا 3 صفر کا کرم نامہ ملا۔ ممنون ہوا۔ ڈاک ابھی ٹھیک نہیں ہوئی ہے۔ آپ کے اس کرم نامے میں کوئی جواب طلب امر بھی نہیں ہے۔
گزشتہ جمعہ کو یہاں مسجد میں ایک کالے بھائی ملے۔ وعدہ کیا ہے کہ اپنی مادری زبان میں سورۃ فاتحہ کا (فرانسیسی کی مدد سے) ترجمہ(1) مہیا کریں گے۔ الحمد للہ ان کا نام اور مسکن اور تاریخ ولادت بھی دریافت کر رہا ہوں۔ آپ کے خیال میں مزید کیا کرنا چاہیے؟
ترکی میں غیر مطبوعہ تراجم قرآن نامی ایک کتاب تیار ہو رہی ہے۔ آج ہی اطلاع آئی ہے۔ کیا آپ کبھی تاج محل(2) (آگرہ) گئے ہیں۔ لکھا ہے کہ اس کے اندر بہت سی آیتیں بھی کندہ ہیں۔ جن کا انگریزی یا فرانسیسی میں ترجمہ بھی ہوا ہے۔ کئی سو سال پہلے۔
مکان میں سب کو سلام۔
__________________
حواشی:
(1) ڈاکٹر صاحب نے ایک کالے صاحب کا ذکر کیا ہے کہ انھوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنی مادری زبان میں سورہ فاتحہ کا ترجمہ کر کے ڈاکٹر صاحب کو دیں گے۔ ڈاکٹر صاحب نے مجھ سے پوچھا کہ اس سلسلے میں مزید کیا کرنا چائیے۔ میں نے ڈاکٹر صاحب کو تجویز پیش کی تھی کہ ان کالے صاحب سے یہ بھی معلوم کریں کہ ان کے ملک کی کتنی آبادی مسلمان ہے، عربی کی تعلیم سے وہ بالکل نابلد ہیں تو پھر ترجمے سے پڑھانے کا بندوبست کیا جائے اور یہ کسی اسلامی ادارے کے تحت ہونا چائیے تا کہ اسلام کو عملی طور پر نافذ کیا جائے۔ ڈاکٹر صاحب میری اس تجویز سے بے حد خوش ہوئے تھے۔
(2) ڈاکٹر صاحب نے لکھا کہ ترکی (استنبول) کے ادارہ IRCICA نے مطبوعہ قرآنی تراجم کے بعد مخطوطات قرآنی تراجم کا کام شروع کیا ہے۔ ادارے کے سربراہ اکمل الدین احسان اوغلو صاحب نے مجھے بھی لکھا تھا کہ وہ قرآنی تراجم کے غیر مطبوعہ (مخطوطات) کو جمع کر رہے ہیں۔ دنیا بھر کے اداروں سے رابطے بھی کر رہے ہیں (کئی سالوں کی محنت کے بعد قرآنی تراجم کے مخطوطات شائع ہو گئے ہیں 2000ء میں)۔ اس کو ڈاکٹر مصطفی نہجت صفرسی اوغلو صاحب نے مرتب کیا ہے اور ایڈیٹر جناب اکمل الدین احسان اوغلو صاحب نے اس کتاب کو ڈاکٹر محمد حمید اللہ صاحب کے نام معنون کیا ہے کہ ڈاکٹر صاحب نے اس کام میں مدد کی تھی۔