ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام مظہر ممتاز قریشی، 29 ذی القعدہ 1412ھ

29 ذی القعدہ 1412ھ
مخدم و محترم زادمجدکم
سلام مسنون۔ دو تین دن ہوئے، ڈاک کی سست خرامی کے باوجود کرم نامہ ملا ممنون ہوا۔ ایک مضمون(1) منسلک ہے اگر پسند آئے تو کہیں چھپوا دیجیئے۔ یا مجھے بتائیے کہ اس میں کیا ترمیم کروں۔ مقصد اللہ کا کام ہے اور بس۔ کوئی شہرت طلبی اور خود نمائی نہیں۔ تکبیر(2) کو تین چار تصحیحی خط لکھ چکا ہوں۔ غالباً انہیں پسند نہیں کہ کوئی ان کی غلطیاں بتائے۔ اللہ کی مرضی۔
سب اہل خاندان کو پرخلوص سلام۔
خادم
محمد حمید اللہ
ضمیمہ
2 ذی الحجہ۔ یہ خط ڈاک خانہ لے جا رہا تھا کہ آپ کا 31 مئی کا تازہ خط ملا۔ ان شاء اللہ ممکنہ کام کروں گا۔ ہر چیز اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ سر کھجانے کی فرصت نہیں۔ یہاں اسلام دشمنی ہے کہ روز افزوں ہو رہی ہے۔ اللہ رحم فرمائے۔
_________________
حواشی:
(1) ڈاکٹر صاحب نے ایک مضمون بھجوایا تھا کہ اس کو کسی اخبار میں شائع کروا دوں اور یہ بھی لکھا تھا کہ مضمون میں ترمیم کرنا چاہوں تو کر لوں۔ مضمون چوں کہ اختلافی تھا اس لیے میں نے ترمیم کرنے کے بجائے اس کو شائع کروانا مناسب نہیں سمجھا۔ کیوں کہ ڈاکٹر صاحب کا کام اتنا اہم ہے اختلافی مسائل میں وقت ‌ضائع کرانا نہیں چاہتا تھا۔ بلا وجہ لوگ جواب دیتے پھر ڈاکٹر صاحب کو تردید مضمون لکھنا پڑتا اس لیے میں نے مضمون کو اپنے پاس ہی رکھ لیا۔
(2) ڈاکٹر صاحب رسالہ تکبیر میں کچھ غلطیوں کی تصحیح کرنے کے بارے میں خطوط لکھے تھے مگر رسالہ تکبیر کے ایڈیٹر صاحب نے ان کو شائع نہیں کیا۔ اسی لیے ڈاکٹر صاحب نے لکھا ہے ایڈیٹر صاحب کو پسند نہیں ہے کہ ان کی غلطیاں بتلائی جائیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.