ڈاکٹر محمد حمید اللہ بنام اسرائیل احمد مینائی

20 شعبان 1371ھ
پاریس (پیرس)
مکرمی
سلام مسنون۔ کل آپ کا عنایت نامہ ملا۔ تعمیلاً آج میں نے فارم امریکا بھیج دیا ہے البتہ اس کی مصلحت سمجھ میں نہ آئی کہ جب مصارف کی زیادتی سفر علم میں بدقسمتی سے مانع ہے تو پھر شرکت کی درخواست کیوں کی جائے۔ خیر، اسے کوئی اہمیت نہیں۔
پاریس میں تعلیم بالبداہت فرنچ میں ہوتی ہے۔ یہاں سفارت کے دو مدرسے ہیں: ایک انتظامی، دوسرا علمی۔ تین سالہ نصاب ہے اس کے ختم پر ایک ڈپلوما ہے جو ہمارے بی اے کے مماثل سمجھنا چائیے۔ اگر آپ کراچی میں دریافت کریں تو معلوم ہو گا کہ حکومت پاکستان نے حال میں محکمہ خارجہ کے بہت سے امیدواروں کو یہاں چند ماہ کی تربیت کے لیے بھیجنا تھا۔ ایک اور ذریعہ عاجلانہ معلومات کا فرانسیسی سفارتخانہ ہے۔
انتظامی زندگی ہو کہ تدریسی، عربی، فرنچ اور جرمن آپ لوگوں کے لیے ناگزیر ہیں ورنہ اپنے کم ہمت ہمعصروں میں کوئی وجہ امتیاز حاصل نہ ہو گا۔ مصروفیتیں ہر کسی کو ہوتی ہیں تاہم نوجوانی میں زیادہ بار اٹھا کر کچھ سیکھ لیا جائے تو عمر بھر اس سے کام لے سکتے ہیں۔
امید ہے کہ آپ سب بخیر و عافیت ہوں۔
مخلص
محمد حمید اللہ

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.